ابنِ ریاض «
Ibneriaz Website Banner

  • ہم وی آئی پی ہیں || مہنگائی کے دن گنے جا چکے ہیں || بیمار کاحال اچھا ہے || روزمرہ مشورے || بھینس || ایک دعا || سوئی میں اونٹ کیسے ڈالاجائے || پاکستان کی حکومت اور کرکٹ ٹیم || ہونا ہے تمہیں خاک یہ سب خاک سمجھنا ||
  • اے نگارِ وطن تو سلامت رہے

    تحریر: ابن ریاض چند دن قبل بھارت نے پہلگام حملے کو جواز بنا کر پاکستان پر جارحیت کی اور نہتے پاکستانی عوام و معصوم بچوں کو نشانہ بنایا  تو پاکستان نے اس کے مشہور زمانہ رافیل سمیت پانچ طیارے مار گرائے اور لائن آف کنٹرول پر وہ دھول چٹائی کہ کچھ ہی دیر بعد بھارتی ۔۔۔مزید!

    یہ خزانے تجھے ممکن ہے خرابوں میں ملیں

    تحریر: ابن ریاض سینا(جنوبی افریقہ ،انگلینڈ، نیوزی لینڈ اور آسٹریلیا) ممالک میں نیوزی لینڈ وہ ملک تھا کہ جہاں 1990ء سے 2010ء تک پاکستان کا دورہ کا مطلب وہاں ٹیسٹ و ایک روزہ سیریز میں کامیابی ہوتا تھا۔ باقی تین ممالک کی نسبت یہاں پاکستان کا ریکارڈ بہت اچھا تھا۔ باقی تینوں ممالک میں ہم ۔۔۔مزید!

    مرض بڑھتا گیا جُوں جُوں دوا  کی

    تحریر: ابنِ ریاض کہتے ہیں کہ پچھلے وقتوں میں ہمارے ہمسایہ گاؤں میں ایک کبڈی کا کھلاڑی تھا۔ اس کا کسی سے مقابلہ ہوا اور اس کے مخالف نے اسے گرا دیا۔ پھر وہ جیت کی خوشی میں رقص کرنے لگا تو ہارنے والے نے پوچھا کہ بھئی تم اتنے خوش کیوں ہو رہے ہو ۔۔۔مزید!

    گور پیا کوئی ہور 

    تحریر: ابنِ ریاض مظہر کلیم بھی راہی ملک عدم ہوئے۔ ستر ،اسی اور نوے  کی دہائی کے نوجوانوں کا بچپن اس لحاظ سے منفرد ہے کہ  ان کی  تربیت میں والدین اور اساتذہ  کے علاوہ  کچھ مصنفین کا  بھی بہت اہم کردار ہے۔  ان میں حکیم  سعید،  ابن ِ صفی ، اشتیاق احمد اور مظہر ۔۔۔مزید!

    باتیں ہماری یاد رہیں

    تحریر: ابنِ ریاض نام ملک محمد اسلم تھا۔ ہمارا ان سے تعلق پیدائشی تھا۔ میرے پھوپھا تھےاور نانی کے سگے بھائی بھی۔سو بچپن سے ہی ہم انھیں ‘بابا جی’ کہتے تھے۔  پھر بہن بھی انھیں کے ہاں پلی بڑھی تھی۔ قومی اسمبلی میں تین ساڑھے تین عشرے نوکری کے کے ریٹائر ہوتے۔ بچپن میں عید ۔۔۔مزید!

    لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے(شائع تحریر)

    روزنامہ اساس 9 مارچ 2024

    لازم ہے کہ ہم بھی دیکھیں گے

    تحریر : ابنِ ریاض چند عشرے قبل تک ہمارے علاقے میں تعلیم کا کوئی خاص رواج نہ تھا۔ ہم نے اپنے بزرگوں  میں دیکھا کہ وہ بمشکل میٹرک پاس تھے  لیکن سرکاری ملازمت بھی کی اور ریٹائر ہوئے تو اٹھارویں گریڈ میں۔ اس زمانے میں پاس ہو جانا ہی  عروجِ  امتحان  سمجھا جاتا تھا۔ بچے ۔۔۔مزید!

    
    

    © 2017 ویب سائیٹ اور اس پر موجود سب تحریروں کے جملہ حقوق محفوظ ہیں۔بغیر اجازت کوئی تحریر یا اقتباس کہیں بھی شائع کرنا ممنوع ہے۔
    ان تحاریر کا کسی سیاست ، مذہب سے کوئی تعلق نہیں ہے. یہ سب ابنِ ریاض کے اپنے ذہن کی پیداوار ہیں۔
    لکھاری و کالم نگار ابن ِریاض -ڈیزائن | ایم جی

    سبسکرائب کریں

    ہر نئی پوسٹ کا ای میل کے ذریعے نوٹیفیکشن موصول کریں۔