تحریر:کرن خان لگ بھگ دو مہینے ہم نے گزار لیے۔۔میں نے جیسے تیسے اور میری طالبات نے لڑتے بھڑتے۔۔سیلبس کا اختتام ہونے کو تھا ۔۔میں نے جس طرح ان خواتین کو پڑھایا مجھے پتہ ہے۔۔? دنیا جہان کا ہر حال احوال انکو پڑھای کے دوران بانٹنے کا خبط تھا۔۔میری جتنی مرضی کوشش ہوتی کہ یہ علم ۔۔۔مزید!
تعلیمِ بالغاں قسط نمبر 3
تحریر:ﮐﺮﻥ ﺧﺎﻥ ﻣﺎﺳﯽ ﻧﮯ ﯾﮧ ﺟﻤﻠﮧ ﮐﮩﮧ ﮐﺮ ﻣﻨﮧ ﮨﯽ ﭘﮭﯿﺮ ﻟﯿﺎ ﻣﺠﮭﮯ ﺳﺨﺖ ﺷﺮﻣﻨﺪﮔﯽ ﮬﻮﯼ ۔۔ﻟﯿﮑﻦ ﺳﺮ ﻣﺴﮑﺮﺍ ﮐﺮ ﺍﭨﮭﮯ ﺍﻥ ﮐﻮ ﺷﺎﯾﺪ ﻋﺎﺩﺕ ﭘﮍ ﭼﮑﯽ ﺗﮭﯽ ﺍﺱ ﻃﺮﺡ ﮐﮯ ﺣﺴﻦ ﺳﻠﻮﮎ ﮐﯽ ﺑﺎﻗﯽ ﺍﯾﮏ ﺁﺩﮪ ﺳﮯ ﭘﮍﮬﺎﯼ ﮐﮯ ﻣﺘﻌﻠﻖ ﭘﻮﭼﮭﺎ۔۔۔ﻣﺠﮭﮯ ﮐﭽﮫ ﺍﻧﺴﭩﺮﮐﺸﻨﺰ ﺩﯾﮟ ﺍﻭﺭ ﭼﻠﮯ ﮔﺌﮯ ﻣﯿﮟ ﻧﮯ ﺷﮑﺮ ﮐﺎ ﺳﺎﻧﺲ ﻟﯿﺎ ﭼﮭﭩﯽ ۔۔۔مزید!
تعلیم بالغاں قسط نمبر 2
تحریر:کرن خان شدید شرمندگی نے گھیر لیا کہ یہ اخلاق سوز گالیاں میرا باپ بھی سن چکا ھے ۔۔میں نے فورا ان دونوں خواتین کو ایک این پنسل دے کر رولا مکایا۔۔۔اور پڑھای دوبارہ شروع کرای ۔۔لکھای میں تھوڑا پریشان کر رہی تھیں لکھنا نھی آرھا تھا۔۔لیکن ایک بات قابل تعریف تھی سب سیکھنا چاھتی ۔۔۔مزید!
تعلیم بالغاں قسط نمبر 1
تحریر: کرن خان چند سال پہلے کا واقعہ ہے آپ لوگوں کے علم میں ہوگا تعلیم بالغاں کے نام سے ایک حکومت کا سٹیپ تھا جس میں بالغان کو تعلیم دینی تھی۔ ۔سروے میں ھمارے علاقے میں ایک برانچ بنای گئ اور میرے گھر ابو کے کسی دوست کی مدد سےڈھونڈ کر درخواست لے کر ۔۔۔مزید!
ادھورا پن
تحریر: جیا زبیری وہ چھت پر آیا تو وہ منڈیر پر بیٹھی چہرہ آسمان کی جانب کیے ڈوبتے سورج کا نظارہ کر رہی تھی۔ وہ اس منظر میں اتنی محو تھی کہ اُسے آہٹ کا احساس تک نہ ہوا۔ وہ مسکراتا ہوا اُس کی جانب بڑھا۔ مست ہوا کے جھونکے نے اُسے چھوا۔ اُس کی ۔۔۔مزید!
حاضر غائب
انسان بھی عجیب مخلوق ہے۔ جسمانی طور پر کہیں ہوتا ہے اور دماغی لحاظ سے کسی اور ہی دنیا میں گھوم رہاہوتا ہے۔ اس کا اندازہ ہمیں آج ہوا۔ یہاں ایک ہوٹل سے ہم کھانا لینے گئے تو آرڈر دے کر بیٹھ گئے۔ اچانک ہماری نظر ڈاکٹر شبیرپرپڑی۔ڈاکٹر صاحب یہاں سرکاری ہسپتال میں ماہرِ امراضِ ۔۔۔مزید!
استاد مرحوم
تحریر: ابنِ انشاء الہ دین نام تھا اور چراغؔ تخلص۔ وطن مالوف ریواڑی جوگڑ گاوں کے مردم خیز ضلع میں اہل کمال کی ایک بستی ہے اور آم کے اچار کے لیے مشہور۔ وہاں دھنیوں کے محلے میں ان کی خاندانی حویلی کے آثار اب تک موجود ہیں۔ نگڑ دادا ان کے اپنے فن کے ۔۔۔مزید!
-
ایڈمن: ابنِ ریاض بتاریخ: دسمبر 19th, 2018
زمرہ: ابنِ انشاء تبصرے: کوئی نہیں