-
ایڈمن: ابنِ ریاض بتاریخ: نومبر 30th, 2017
زمرہ: شائع تحریریں تبصرے: کوئی نہیں
بالوں کے مسائل
کانگر کے ابتدائی شب و روز
ٹیکسی والے کو کرایہ اوردل ہی دل میں صلواتیں دینے کے بعد ہم نے ہوٹل استقبالیہ کا رخ کیا۔ استقبالیہ پر ایک خاتون تھی۔ بکنگ تو پہلے ہی ہو چکی تھی تا ہم انھوں نےہمارا پاسپورٹ لیا اور کچھ اندراج کرکے ہمارے حوالے کر دیا۔چابی لے کرہمارے ساتھ گئی اور ہمیں مطلوبہ کمرہ دکھا دیا۔ ۔۔۔مزید!
کوالالمپور سے کانگر تک
غسل خانے کے دروازے سے زور آزمائی کے بعد ہم سو گئے۔ تھکے ہوئے تو یقینًا تھے سو چند ہی لمحوں میں نیند کو پیارے ہو گئے۔ صبح تاخیرسے بیدار ہوئے۔ اچھا یہ ہوا کہ کھانا قریب سے ہی مل گیا۔ اب ہم نے کانگر/کنگار کا پوچھا تو معلوم ہوا کہ اس کے لئے وسطی ۔۔۔مزید!
ملائشیا والوں غسل خانے کے دروازے بھی اہم ہوتے ہیں
ڈاکٹریٹ میں داخلے کے لئے ہم نے ملائشیا کی ایک جامعہ میں در خواست کی جو کہ قبولیت سے سرفراز ہوئی۔ اس میں ہمارا کمال نہیں، انھیں ہی ہم سے لائق شاید کوئی نہ ملا تھا۔ ورنہ ہم نے تو ایسی دوخواستیں کہاں کہاں نہیں بھیجی اور انھوں نے ہم سے اتنے پیسوں کا مطالبہ ۔۔۔مزید!